ہرسال مئی کے دوسرے اتوارکو عالمی پیمانے پرپوری دنیامیں مدرڈے منانے کا عام سارواج ہوگیا ہے ، جس میں ماؤں سے محبت والفت کا اظہار کیا جاتاہے ، اولاد کی تئیں دی گئیں ان کی قربانیوں کو یاد کرکے عقیدت ومحبت کا گلدستہ ان کی خدمت میں پیش کیاجاتاہے۔
ماں خداوحدہ لاشریک لہ کاعطاکردہ وہ عظیم نعمت ہے جس کا متبادل دنیا میں ملنا مشکل ہے، وہ ماں جس نے برسوں پریشانیاں جھیل کر اپنی اولاد کو ترقی کے بام عروج تک پہونچایا، خود تکالیف برداشت کرکے اپنے بچوں کی راحت رسانی کے لیے کوشاں رہیں، ماں اولاد کے لیے پھولوں کی خوشبو، تشنگی کے عالم شیریں پانی، قدم قدم پر رہنمائی کرنے والی اور بہاروں کی برسات ہے ، جس کی چاہت سچی ، جس کی الفت و محبت لافانی، جس کے پیار ومحبت کے جذبات واحساسات میں نمائش اور دکھلاوا نہیں۔ماں وہ ہے جو رات میں اولاد کی ہلکی سی آہٹ سے چونک اٹھے،بستر گیلاہوجائے تو خود بھیگے پر رات گزار کر اپنے لاڈلے کو سوکھے بستر پر سلائے،بچہ پرسکون ہوتو خود کوسکون محسوس کرے، اس کے آرام سے خوش ہو، اور اس کی تکلیف سے غم زدہ وپریشان ہوجاتی ہو۔ان ساری خوبیوں کی مالک ماں ہے۔ اس ماں کے لیے سال میں صرف ایک دن ! بات سمجھ سے بالاتر ہے ۔ اس ماں کی مامتا کو بیان کرتے ہوئے ایک شاعر یوں گویاہے
ایک مدت سے میری ماں سوئی نہیں تابش
میں نے ایک بار کہاتھا کہ مجھے ڈر لگتاہے
My Mom is great.