عید الضحیٰ عربی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے ‘قربانی کا تہوار ‘ یہ ایک بڑا اسلامی تہوار ہے جسے دنیا بھر کے مسلمان پورے جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ عید الضحیٰ سے مسلمانوں کی تاریخ کا ایک ایسا واقعہ وابستہ ہے جو اطاعت و ارفع کی اعلیٰ مثال پیش کرتا ہے۔ یہ واقعہ سننے سے مسلمان کے ایمان کی پختگی مین اضافہ ہوتا ہے ۔
عید الضحیٰ حضرت ابراہیم اور ان کے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اللہ تعالٰی سے بے پناہ محبت اور اللہ تعالٰی کے احکامات کی تعمیل میں اپنی عزیز ترین ہستیوں کی قربانی کی یادگار ھے۔
حضرت ابراہیم اور ان کے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اللہ تعالٰی سے محبت اور اطاعت اللہ تعالٰی کو اتنی پسند آئی کی اس نے اللہ تعالٰی نے اس کی یاد عید ارباب کی شکل میں تا قیامت قائم کردی۔ اسی یاد کو ہر سال ہم عیدالاضحیٰ منا کر تازہ کرتے ہیں۔
احکام قربانی
ہر مسلمان آزاد مرد اور عورت پر جو کہ مقیم اور صاحب نصاب ہو قربانی واجب ہے ۔ مسافر اور فقیر پر قربانی واجب نہیں ، ہاں اگر قربانی کریں تو جائز ہے اور باعث ثواب بھی ہے ۔ اپنی نابالغ اولاد کی طرف سے بھی قِربانی کرے تو اچھا ہے ۔
قربانی کرنے کا وقت
قربانی نماز عید کے بعد سے بارہ ذِلحجہ کے غروب آفتاب تک کا وقت ہے مگر افضل پہلا دن پھر دوسرا پھر تیسرا ، اسی طرح درمیان کی دو راتیوں مین قربانی ہوسکتی ہے لیکن مکروہ ہے۔
قربانی کے جانور
بکری،بکرا،دُنبہ، دُنبہی،بھیڑ، ،مینڈھا، گھائے، گھائے، بیل، ، بھینس، بھینسا، اونٹ، اونٹنی، انکے سوا کسی جانور کی قربانی جائز نہیں ۔ خصی جانور کی قربانی جائز بلکہ مستحب ہے ۔
ہماری طرف سے آپ سب کو عید الضحیٰ بہت بہت مبارک
You may also like
-
زابيا 2025: مراجعة هذا العام — شكرًا لكونك جزءًا من رحلتنا
-
زاپیا : سال 2025 کا جائزہ — ہمارے سفر کا حصہ بننے پر شکریہ
-
Zapya 2025: एक साल का रिव्यू — हमारी यात्रा का हिस्सा बनने के लिए धन्यवाद
-
Zapya 2025: Un Resumen del Año — Gracias por Ser Parte de Nuestro Viaje
-
Zapya 2025: A Year in Review — Thank You for Being Part of Our Journey
