فیس بک پر ذاتی ڈیٹا خلاف ورزی کے تازہ ترین معلومات کے مطابق ، دنیا بھر سے ڈیڑھ ارب سے زیادہ فیس بک صارفین کا ذاتی معلومات فاش ہو چکا ہے ۔ ہیکرز ڈیٹا حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے جس میں فیس بک صارفین کے مکمل نام ، ان کے مقامات ، سالگرہ ، فون نمبر اور ای میل پتے شامل تھے۔ اسکامرز متاثرہ فیس بک صارفین کو غلط متن اور ای میل پیغامات بھیجنے اور ان کی شناخت چوری کرنے کے لئے ان معلومات کا استعمال کرسکتے ہیں ۔ حیرت ہوتی ہے: کیا وہ سوشل میڈیا اکاؤنٹ قابل اعتماد ہیں جہاں سے ہماری ذاتی معلومات چوری ہونے کا خطر ہے؟
اس سوال کا جواب بہت پیچیدہ ہے کیونکہ اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ سوشل میڈیا کس لئے استعمال کرتے ہیں۔ اگر آپ صرف سوشل میڈیا کو جدید ترین ٹرینڈز اور خبریں دیکھنے کے لیے استعمال کررہے ہیں تو اس کے لیے دیگر ویب سائٹس بھی موجود ہیں، جن کے ذریعے آپ خبروں اور دیگر دلچسپ مضامین سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ تاہم، اگر آپ سوشل میڈیا کو اپنی فیملی اور دوستوں سے رابطے میں رہنے کے لئے استعمال کرتے ہیں تو اس کا متبادل بھی سوشل میڈیا جتنا آسان ہے اور بلکل محفوظ ہے۔
آپ فیصلہ کریں یا نہ کریں سوشل میڈیا اب بھی خطرے سے خالی نہیں ہے، لیکن آپ کو اپنی معلومات محفوظ بنانے اور پوشیدہ رکھنے کےلیے یہ اقدام اٹھانے چاہیے تاکہ آپ کے ذاتی معلومات فاش نہ ہوسکے۔ ذاتی معلومات جن میں آپ کے گھر کا پتہ، تاریخ پیدائش، اور پورا نام شامل ہے کو چوری کر کے غلط استعمال کیا جا سکتا ہے. ایک اور طریقہ آپ اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر دو فیکٹر تصدیق کو فعال کرسکتے ہیں تاکہ ان پر سیکورٹی کی اضافی تہہ موجود ہو۔ یا آپ فیس بک جیسے عوامی سوشل نیٹ ورک کی جگہ نجی سوشل نیٹ ورک زاپیا گو جیسے محفوظ پلیٹ فارم کا انتخاب کرسکتے ہیں۔
پرائیویٹ سوشل نیٹ ورکس پر، آپ کی معلومات عوامی پلیٹ فارم پر دکھانے کے بجائے صرف وہی لوگ دیکھ سکینگے جن کو آپ اپنی معلومات دکھانا چاہتےہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کو پورا کنٹرول حاصل ہے کہ آپ کی معلومات کون اور کب دیکھ سکتا ہیں ۔کچھ پرائیویٹ سوشل نیٹ ورک ایسے ہے جو آپ کے معلومات کو محفوظ بنانے کے لیے بغیر کسی لاگ ان کے پرائیویٹ نیٹ ورک کو استعمال کرنے کی سہولیات فراہم کر رہا ہے. مثال کے طور پر: ذاپیا گو پر آپ کا اکاؤنٹ براہ راست آپ کے ڈیوائس سے منسلک ہوتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ آپ کو انہیں ذاتی معلومات فراہم کرنے یا اکاؤنٹ بنانے کےلئے کسی اور سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے لنک کرنے کی ضرورت نہیں۔
گذشتہ دو دہائیوں کے دوران سوشل میڈیا کی ایجاد کے ساتھ ہم جس طرح دوسروں کے ساتھ بات چیت اور تبادلہ خیال کرتے ہیں وہ یکسر تبدیل ہوچکا ہے۔ ہم اکسر بھول جاتے ہیں کہ کچھ چیزیں آن لائن شئیر نہیں کی جانی چاہئیں۔ یہ ضروری ہے کہ ہم سب اپنی ذاتی معلومات کے تحفظ کے لئے اقدامات کریں۔