ٹوکیو اولمپکس: ارشد ندیم جیولن تھرو کے فائنل میں پہنچنے والے پہلے پاکستانی

پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے ٹوکیو اولمپکس میں جیولن تھرو کے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔
ارشد ندیم اولمپکس کے کسی بھی ٹریک میں فائنل تک پہنچنے والے پہلے پاکستانی ایتھلیٹ بن گئے ہیں۔ ارشد ندیم کو گروپ بی میں رکھا گیا تھا جس میں ایتھلیٹ کو کم سے کم 83.5 میٹر جیولن تھرو کرنا ہوتا ہے۔ ایسا صرف چھ ایتھلیٹس ہی کر پائے جن  میں ارشد ندیم بھی شامل تھے۔

جوہانس ویٹر نے 85.64 میٹر تھرو کیا تھا۔ ارشد ندیم جو کبھی کرکٹر بننا چاہتے تھے انہوں نے اولمپکس سے پہلے کہا تھا کہ وہ اولمپکس میں 90 میٹر تھرو کرنے کے لیے پرامید ہیں۔ خیال رہے کہ جیولن تھرو کے اولمپکس مقابلوں میں ناروے انڈریاس تھورکلڈسن نے90.57 میٹر تھرو کر کے عالمی ریکارڈ بنایا تھا۔ ارشد ندیم کی عمدہ کارکردگی کے چرچے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی ہو رہے ہیں۔

 

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ارشد ندیم مبارک ہو اولمپکس میں میڈل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے، ارشد کو جنوبی ایشیا کے بہترین جیولین تھرورز میں شمار کیا جاتا ہے۔اس کا ذاتی بہترین 86.38 کا تھرو – سیزن کے ٹاپ 10 تھرو میں شامل ہے۔ آپ کے لیے نیک تمنائیں‘ اس سے قبل ارشد نے ایران میں امام رضا چیمپئن شپ کے دوران اپنا ذاتی بہترین اور قومی ریکارڈ بناتے ہوئے 86.39 میٹر کے فاصلے پر تھرو کی، اس سے قبل 2019 میں انہوں نے نیپال میں ساؤتھ ایشین گیمز میں 86.29 میٹر کا تھرو کیا۔ ٹوئٹر ہینڈل فیضان لاکھانی نے لکھا کہ ’کل ٹوکیو 2020 میں ارشد ندیم کے اپنے جیولین تھرو گروپ بی کے لیے نیک تمنائیں۔ کارروائی صبح 6:35 پر شروع ہوگی، اس کا 86.38 کا تھرو اس سیزن کے بہترین میں سے ایک ہے، امید ہے کہ وہ کل اپنا قومی ریکارڈ توڑ دے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *